Friday, May 18, 2012

سگریٹ میں دس زہر

(1)
نکوٹین:
20ملی گرام فی سگریٹ جو مہلک زہر کتے جیسے جانور کے لئے بھی کافی ہے۔ کتے کو 10فیصد بھی 3,4 منٹ میں ہلاک کرسکتا ہے۔
(2)
کاربن مونو آکسائیڈ:
دھوئیں میں 2 1/2 فیصد یہ خون کے سرخ مادے میں جذب ہوکر سانس کو روکتی ہے اور زیادتی پر موت واقع ہوجاتی ہے۔
(3)
گارسینوجنک:
کینسر پیدا کرنے والے 16 کیمیائی مادوں میں سے ایک جس کے دھوئیں سے جانوروں پر تجزیہ کرنے سے کینسر پیدا کرنا ثابت ہوا ۔
(4)
بھاپ بن کر اڑنے والا مہلک تیزاب۔
(5)
سانائیڈ:
یہ بھی مہلک زہر ہے۔
(6)
سنکھیا:
جو سگریٹ کے دھوئیں میں پایا جاتا ہے۔ اگر کسی جانور کو کھلایا جائے تو وہ سر کے بل لوٹ لوٹ کر دم توڑتا ہے۔
(7)
امونیا:
یہ بھی مضر صحت ہے، دم گھٹنے لگتا ہے، پھیپھڑوں کو جلاکر دائمی تکلیف میں مبتلا کرتا ہے۔
(8)
کولتار:
یہ بھی زہر ہے۔ ایک کلو روزانہ ایک سال تک پینے پر ایک پیالہ کولتار کے مساوی ہے جو مہروں کو جانے والی باریک نالیوں کو مفلوج کردیتے ہیں علاوہ ازیں مہروں کے اندرونی جلد کو بھی نقصان پہنچاتی ہے۔
(9,10)
فضول اور الکحل:
یہ بھی مہلک زہر ہیں۔
یہ تمام وہ زہریں ہیں جو عام سگریٹ نوش کے جسم میں جذب ہوتی ہیں جو اس کی شاداب اور شگفتہ زندگی کو خشک کردیتی ہیں۔ خوف، وحشت، کمزوری، ذہنی الجھن، کشمکش، انتشار کا شکار ہوجاتے ہیں جو زندہ رہ کر بھی زندگی کو ترستے ہیں۔ ہر سگریٹ پینے والا یہی کہے گا کہ اس کا کوئی فائدہ نہیں ،نقصان ہی نقصا ہے لیکن پھر بھی پئے جائے گا۔ سگریٹ کو دھواں اڑانے سے وقتی طور پر نفسیاتی سکون ملتا ہے۔ 
مگر سگریٹ کا نقصان دائمی ہے۔ جون 1968ء کو امریکی سائنسدانوں نے کتوں کو سگریٹ نوشی کا عادی بناکر مصنوعی طور پر ان کو پھیپھڑوں کے امراض میں مبتلا کیا گیا تاکہ ’’نکوٹین ‘‘ تمباکو کے زہر کے اثرات کا مشاہدہ کیا جاسکے۔ امریکی ایسوسی ایشن کانگریس کے بموجب سائنسدانوں نے دس کتوں کا انتخاب کیا۔ کتوں کے انتخاب کی اصل وجہ یہ ہے کہ کتوں کے پھیپھڑے اور عضلات، انسانی پھیپھڑوں کے مشابہ ہوتے ہیں۔ کتوں کو روزانہ 12 سگریٹ کا باقاعدہ طریقہ سے عادی بنایا گیا۔ عام سگریٹ نوش بھی تقریباً دن میں 12 سگریٹ ہی نوش کرتا ہے۔ تجربہ کے دوران قلب و خون کے امراض میں مبتلا ہوکر اس میں سے پانچ کتے مرگئے اور بقیہ تمام کتوں کے پھیپھڑے متاثر ہوگئے۔ (1؂) (ماخوذ از رہنمائے دکن۔ جون 1968ء)

No comments:

Post a Comment