Thursday, May 17, 2012

امفیٹامائن

آج سے تقریباً پچاس سال پہلے امفیٹا مائن کو دوا سازی میں استعمال کیا گیا۔ امفیٹا مائن اور اس کی متعلقہ ادویات مرکزی اعصابی نظام کے لئے محرک اور ہیجان خیز ہوتی ہیں۔ پاکستان میں امفیٹا مائن کو ہزاروں لوگ بالخصوص طلباء ، ٹرک ڈرائیور اور وکلاء استعمال کرتے ہیں۔ یہ گولیاں میتھوڈین، ڈیساکسن، ڈیکٹورین کے نام سے بازاروں میں سستے داموں دستیاب ہیں۔ یہ طبیعت میں جوش، امنگ اور تیزی پیدا کرتی ہیں، کھانے اور سونے کی خواہش مٹادیتی ہیں۔ زیادہ خوراکوں سے مریض شکی مزاج، غصیلا اور تندخو ہوجاتا ہے، پژمردگی، جھلاہٹ اور مایوسی بڑھ جاتی ہے۔ وہ فضول باتیں کرتا رہتا ہے۔ یہ دوا ہیروئن سے سوگنا زیادہ خطرناک اور مہلک ہے۔ جسم سے قوت مدافعت بتدریج ختم ہوجاتی ہے۔ حافظہ ختم ہوجاتا ہے۔ اس سے چھٹکارا حاصل کرنے میں مہینوں صرف ہوتے ہیں۔
امفیٹامائن کے مرکبات کو دوسری عالمگیر جنگ کے اختتام میں برتا گیا تاکہ فوجیوں میں جسمانی اور عقلی مشقت کو برداشت کرنے اور بیدار رہنے کی قوت کو بڑھایا جاسکے۔ بہت سی عورتیں ان مرکبات کو وزن کی زیادتی کا علاج کرنے کے لئے استعمال کرتی ہیں تاکہ ان کا جسم دبلا پتلا اور سمارٹ ہو کیونکہ ان مرکبات کے کھانے کے بعد بھوک نہیں لگتی۔

No comments:

Post a Comment