Thursday, May 17, 2012

منشیات کی حقیقت

انسان نے سکون اور لذت حاصل کرنے اور درد و تکلیف سے نجات پانے کے لئے بہت سی مخصوص اوصاف والی جڑی بوٹیوں کو استعمال کیا۔ ان جڑی بوٹیوں میں سے کئی تو لاعلاج امراض سے شفابخشتی ہیں اور ان میں سے کئی ایک زہر قاتل ہیں۔ نباتات کی ان دو صفتوں کے مابین وہی متضاد تعلق ہے جو دوا اور زہر، حقیقت اور خیال، عمل اور فکر اور آزادی و غلامی کے مابین ہے۔ لہذا دوا کو شفا کے لئے استعمال کرنے میں اور اسے تسکین و لذت یابی کے لئے کھانے میں بہت فر ق ہے۔ پہلی صورت میں دوا کی کچھ مقدار، مقرر اوقات اور مقرر صورت میں لی جاتی ہے جب کہ دوسری صورت میں اس کی کوئی مقدار متعین نہیں ہوتی بلکہ اس کے استعمال کی حرص و خواہش دن بدن برابر بڑھتی ہی چلی جاتی ہے اور نشہ باز بغیر ضرورت کے دوا استعمال کرتا رہتا ہے۔
ہم کہہ سکتے ہیں کہ دوا وہ قدرتی یا مصنوعی مرکب ہے، جو علاج اور شفاء کے حصول کی خاطر مناسب مقدار میں کھائی جاتی ہے جب کہ منشیات ایک ایسا قدرتی یا مصنوعی مادہ ہے جو مخصوص فزیالوجیکل خواص کا حامل ہے۔ بالفاظ دیگر منشیات اصل میں دوا بنانے کا اولین خام مواد ہے مگر وقت کے ساتھ ساتھ اور غلط استعمال کی وجہ سے وہ ایک الگ نوعیت سے معروف ہوگیا ہے۔

No comments:

Post a Comment