عربی زبان میں منشیات کے لئے مخدر (جمع مخدرات) کا لفظ استعمال ہوتا ہے۔ اسی مفہوم کی ادائیگی کے لئے عربی کے کچھ اور الفاظ بھی ہیں۔ عربی لغت کی کتابوں میں مخدر اور مفتر دونوں قریب المعنی لفظ ہیں۔ لسان العرب میں ہے
الفتر، الضعف یعنی کمزور۔ فتر فورا کا مطلب ہے لانت مفاصلہ و ضعف یعنی اس کے جوڑ ڈھیلے پڑ گئے اور وہ کمزور ہوگیا‘‘۔’’
المصباح المنیر اور معجم متن اللغۃ میں ہے
’’کسی عضو کے خدر کرنے کا مطلب ہے وہ ڈھیلا پڑگیا اور حرکت کے قابل نہ رہا اور خدرت عینہ کا مطلب یہ ہے کہ اس کی آنکھ خس و خاشاک یا تنکا وغیرہ کی وجہ سے بوجھل ہوگئی۔ الخدرۃ کا مطلب کمزوری ہے اور الفتور اعضاء اور جسم کو پہنچتا ہے‘‘۔
امام القرافی نے اپنی کتاب ’’الفروق‘‘ میں مسکر، مرقد اور مفسد میں فرق بیان کیا ہے
وہ یہ کہ مسکر وہ ہے جو عقل کو ڈھانپ لے مگر حواس قائم رہیں، نشہ باز سمجھے کہ وہ نشہ میں ہے، وہ اپنے کو مسرور اور بہادر، سخی اور مضبوط دل سمجھے۔ مرقد یہ ہے کہ جس سے حواس خمسہ جاتے رہیں جیسے بھنگ۔ مفسد وہ ہے جو عقل میں خلل ڈال دے جیسے حشیش اور دیگر منشیات جو بعدمیں موجود چاروں انسانی خوطوں Humours یعنی خون، بلغم،صفرا اور سودا کو ابھاردے۔ لہذا ان منشیات کے استعمال کنندگان کی نوعیت سے ان (منشیات) کے اوصاف اور اثرات مختلف ہوجاتے ہیں جس کا مزاج صفراوی ہو اس میں حدت پیدا ہوجاتی ہے۔ بلغمی مزاج والے پر غنودگی اور خاموشی چھا جاتی ہے۔ سوادوی مزاج والا رونا دھونا شروع کردیتا ہے اور دموی مزاج والا مسرور ہوجاتا ہے۔ آپ دیکھیں گے کہ منشیات استعمال کرنے والوں میں کوئی تو زور زور سے رورہا ہے، کوئی بالکل خاموش ہے اور کسی کے سرور و انبساط میں اضافہ ہوجاتا ہے‘‘۔
No comments:
Post a Comment